نواز شریف نے شہباز شریف کو ستمبر میں نہ انے کا کہہ دیا۔

پاکستان مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف نے پاکستان نہ انے کا اشارہ دے دیا لندن میں شہباز شریف کے ساتھ ملاقات میں نواز شریف نے ان میں بتایا کہ وہ ستمبر میں پاکستان نہیں ائیں گے اس سے پتہ چل گیا ہے کہ نواز شریف اب پاکستان الیکشن کے قریب بھی ائیں گے اور الیکشن 90 دن میں ہوتے ہوئے مشکل نظر ارہے ہیں اس سے پہلے نواز شریف کے قریبی ساتھیوں نے بھی یہ دعوی کیا ہے کہ نواز شریف پاکستان تب ہی ائیں گے جب ان کو زیرو رسک ہوگا۔
پاکستان مسلم لیگ نون کے سینیئر قائد میاں محمد نواز شریف جو کہ 2019 میں لندن میں علاج کے سلسلے میں چلے گئے تھے اور انہوں نے کہا تھا کہ وہ تین مہینے میں علاج کروا کر پاکستان واپس ا جائیں گے لیکن عمران خان کی حکومت گرنے کے بعد بھی میاں محمد نواز شریف پاکستان واپس نہیں ائے اور اب نگران حکومت میں بھی نواز شریف نے پاکستان واپس نہیں انے کا کہہ دیا ہے جس سے لگ رہا ہے کہ میاں محمد نواز شریف اور مشکل ہی پاکستان واپس ائیں گے۔
2016 میں میاں محمد نواز شریف کو جب کام پر سزا سنائی گئی تھی جس کی وجہ سے وہ نا اہل ہو گئے تھے بعد میں انہیں پریکٹسز کی وجہ سے 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی لیکن وہ بمشکل چھ مہینے قید گزار سکے اور بعد میں لندن چلے گئے ان کی طبیعت ناسازی کی وجہ سے حکومت پاکستان نے ان کو لندن جانے کا کہہ دیا اور انہوں نے تین مہینے کا وعدہ کیا کہ وہ تین مہینے کے اندر اندر اپنا علاج کروا کر واپس ا جائیں گے لیکن ایسا ممکن نہ ہو سکا اور اس وجہ سے 2022 میں جب عمران خان کی حکومت طریقہ دم اعتماد کی وجہ سے چلی گئی تو اپنے بھائی کی حکومت میں بھی نواز شریف پاکستان واپس نہیں ائے اور اب بھی انہوں نے پاکستان واپس نہ انے کا اشارہ دے دیا ہے جس سے یہ لگتا ہے کہ نواز شریف کی پاکستان واپسی اتنی جلدی ممکن نہیں ہے۔